نئی دہلی،17اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی ہائی کورٹ نے بلیو وہیل کھیل کو روکنے کے لئے لگائی گئی مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ بچے اس کھیل کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں، یہ سمجھ میں آ رہا ہے لیکن، بڑے کیسے ہو رہے ہیں؟؟ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے پہلے ہی اس کھیل کی ویب سائٹ کو بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ سائبر کرائم تحقیقاتی ٹیم کافی کم عملہ ہے، تو ہو سکتا ہے کہ اس کھیل کو مکمل طریقے سے ابھی تک بند نہ کیا جا سکا ہو۔بتا دیں کہ 22 اگست کو اس معاملے پر اگلی سماعت ہے، مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 دن میں اس کھیل سے 2 اور موتیں ہوئی ہیں۔
کورٹ نے درخواست گزار سے کہا کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آج ہی اس پر ہم کوئی حکم جاری کر سکتے ہیں جو مکمل طور پر مؤثر ہو؟ کیا درخواست گزار صرف دہلی کے لئے پابندی عائد کرانا چاہتے ہیں یا پورے ملک میں؟ ہائی کورٹ نے کہا کہ دہلی میں سائبر کرائم ٹیم میں پہلے ہی عملہ کم ہے۔
وہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ بلیو وہیل چیلنج پر روک لگانے کے حکومت کی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس کھیل کو لے کر حکومت کو کئی طرح کی شکایات ملی تھیں، جس کے بعد اس پر روک لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کھیل کو منظم کرنے والی کمپنیوں اور پلیٹ فارم کو اسے بند کرنے کے سخت ہدایات دی گئی ہیں۔